۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
شہر عزا’ امروہا میں بھی ایران کے ان ‘شہیدان خدمت’ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے تعزیتی جلسے کا انعقاد؛

حوزہ/ مولانا افروز مجتبیٰ نے شہیدان خدمت کا مختصر تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ان میں ہر شخص روحانیت اور عرفان کی منزلوں پر فائز تھا۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب کے بعد سے لیکر آجتک ایران پر متعدد دہشت گردانہ حملے ہو چکے ہیں حتیٰ کی اسکی پارلیمنٹ تک کو اڑا دیا گیا تھا لیکن ایرانی قوم کے قربانی اور جزبہ شہادت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوئے ایران کے صدر اور انکے رفیقوں کا غم پوری دنیا میں منایا جارہا ہے۔ بالعموم مسلمانوں اور بالخصوصی شیعہ حلقوں میں اس اندوہناک واقعہ نے رنج و الم کی لہر دوڑا دی ہے۔ انسانی ہمدردی کا جزبہ رکھنے والے افراد ان شہیدوں کے غم میں آنسو بہا رہے ہیں اور انکو خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔ ‘شہر عزا’ امروہا میں بھی ایران کے ان ‘شہیدان خدمت’ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک تعزیتی جلسے کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں علما کے ساتھ ساتھ معززین شہر نے شرکت کی اور شہیدوں کی انسانی خدمت اور مظلومین عالم کے لئے انکی ہمدردی کے جذبے کو سراہا۔

ایرانی قوم  جذبہ شہادت سے سرشار ہے۔مقررین کا اظہار خیال

عزا خانہ مسماۃ صغراَ میں اس تعزیتی جلسے کا اہتمام امروہا کے عزائی جلوسوں کا انتظام و انصرام کرنے والی ‘انجمن رضاکاران حسینی’ نے کیا تھا۔ جلسے کی صدارت اشرف المساجد کے نائب امام جمعہ و جماعت مولانا احسن اختر سروش نے کی۔مولانا کوثر مجتبیٰ نے تلاوت قرآن کریم سے اس جلسے کا آغاز کیا۔ مقررین نے مسلمانان عالم کے درمیان اتحاد و یگانگت کو قائم اور مضبوط رکھنے کے لئے ایران کی پالیسی کو آگے بڑھانے میں صدر ابراہیم رئیسی کے کردار کی تعریف کی۔ مقررین نے کہا کہ موجودہ دور میں حق و صداقت کی راہ میں جتنی قربانیاں ایرانی قوم نے پیش کی ہیں انکی مثال نا ممکن ہے۔ انقلاب کے بانی آیت اللہ خمینی نے ایران میں ایسا معاشرہ تشکیل دیدیا ہے کہ ایرانی قوم جذبہ شہادت سے سرشار ہے۔

ایرانی قوم  جذبہ شہادت سے سرشار ہے۔مقررین کا اظہار خیال

مولانا افروز مجتبیٰ نے شہیدان خدمت کا مختصر تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ان میں ہر شخص روحانیت اور عرفان کی منزلوں پر فائز تھا۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب کے بعد سے لیکر آجتک ایران پر متعدد دہشت گردانہ حملے ہو چکے ہیں حتیٰ کی اسکی پارلیمنٹ تک کو اڑا دیا گیا تھا لیکن ایرانی قوم کے قربانی اور جزبہ شہادت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ مولانا شہوار نقوی نے صدر رئیسی کے ایک تاریخی کارنامہ کا ذکر کیا۔ جب بعض یوروپی ملکوں میں قرآن کریم کی بے حرمتی کی جارہی تھی اور اسکو نذر آتش کرنے کے واقعات کی ایک لہر سی آئی ہوئی تھی اس وقت صدر ابراہیم رئیسی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں قرآن ہاتھوں میں لیکر قرآن کی حمایت میں جو تقریر کی تھی وہ اقوام متحدہ کی تاریخ میں یادگار ہے۔ مولانا شہوار نے کہا کہ قرآن کو ماننے والوں کے درمیان قرآن کی تعریف کرنا اور ہے اور دشمنان قرآن کے درمیان اسکی صداقت کی بات کرنا بہت جرات کا کام ہے۔مولانا رضا تقوی نے ایرانی صدر کی شہادت کے غم میں ملکی پرچم سر نگوں کرنے کے لئے ہندستانی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ایسا کرکے ہندستانی حکومت نے ایران سے اپنی قربت اور محبت کا ثبوت دیا ہے۔ؕ

ایرانی قوم  جذبہ شہادت سے سرشار ہے۔مقررین کا اظہار خیال

تعزیتی جلسے سے مولانا احسن اختر سروش، سید المدارس کے پرنسپل مولانا رضا تقوی، مولانا کوثر مجتبیٰ، مولانا افروز مجتبیٰ، مولانا مظہر عباس، خالد صدیقی، مسلم کمیٹی کے خورشید انور، کاروان ادب کے محبوب زیدی،اقبال احمد خاں،مسلم کمیٹی کے سابق صدر نسیم احمد خاں، اسلم عثمانی، جمیعت علما امروہا کے صدر ذاکر کاظمی ،جمیعت لیڈر علی امام اور حبیب احمد ایڈووکیٹ نے ایران کے شہیدان خدمت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو یہ نقصان ایسے وقت میں برداشت کرنا پڑا ہیکہ جب غزہ کے مظلومین اسرائل اور امریکہ کے ظلم و ستم جھیل رہے ہیں اور 57 مسلم ملکوں میں ایران ایسا واحد ملک ہے جو اسرائل سے نبرد آزما حماس کی بھرپور مدد کررہا ہے۔ ایران نے ہمیشہ اسلامی مزاحمتی قوتوں کی مدد کی ہے۔مقررین نے شک ظاہر کیا کہ ہیلی کاپٹرحادثہ محض حادثہ نہیں ہے بلکہ اسکے پیچھے اسلام دشمن طاقتوں کی سازش کارفرما ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .